Wednesday 3 September 2014

اے جذبہ دل گر میں چاہوں

اے جذبہ دل گر میں چاہوں 
ہر چیز مقابل آ جائے 
منزل کے لیے دو گام چلوں 
اور سامنے منزل آ جائے
ہاں یاد مجھے تم کر لینا 
آواز مجھے تم دے لینا 
اس راہ محبت میں کوئی 
درپیش جو مشکل آ جائے 
اس راہ محبت میں کوئی 
درپیش جو مشکل آ جائے
اے جذبہ دل گر میں چاہوں
اے دل کی خلش چل یوں ہی سہی 
چلتا تو ہوں ان کی محفل میں 
اس وقت مجھے چونکا دینا 
جب رنگ پہ محفل آ جائے
اے راہبر کامل چلنے کو 
تیار تو ہوں پر یاد رہے 
اس وقت مجھے بھٹکا دینا 
جب سامنے منزل آ جائے
آتا ہے جو طوفان آ نے دو 
کشتی کا خدا خود حافظ ہے 
مشکل تو نہیں ان موجوں میں 
بہتا ہوا ساحل آ جائے

No comments:

Post a Comment