Tuesday, 2 September 2014

تجھ سے ملے بچھڑ گئے

تجھ سے ملے بچھڑ گئے، تجھ سے بچھڑ کے مل گئے ۔ ۔
ایسی بھی قُربتیں رہیں، ایسے بھی فاصلے رہے ۔ ۔

تُوبھی ہمیں نا مِل سکا ہمیں ۔ اورعُمر بھی رائیگاں گئی ۔ ۔
تجھ سے تو خیر عشق تھا، خود سے بڑے گلے رہے ۔ ۔

No comments:

Post a Comment